New Videos from Youtube

Men and women are dealing with a different sort of marital problems

مرد اور عورت ازدواجی مسائل سے مختلف طرح سے نمٹتے ہیں




ازدواجی مسائل سے مرد اور عورت دونوں کو چوٹ پہنچتی ہے لیکن ماہرین نفسیات کا کہنا ہے اس سے خواتین کو زیادہ چوٹ پہنچ سکتی ہے۔
ازدواجی تعلقات کے تجزیے کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں محققین نے دریافت کیا ہے کہ مرد اور عورت مختلف طریقے سے ازدواجی مسائل سے نمٹنے کی کوششیں کرتے ہیں۔
تحقیق دانوں کے مطابق پچھلے مطالعوں میں بڑی عمر کے شادی شدہ جوڑوں میں اپنے چھوٹی عمر کے ساتھیوں کے مقابلے میں منفی جذبات کے اظہار کا امکان کم پایا گیا تھا۔
لیکن حالیہ مطالعہ نے یہ خیال تبدیل کر دیا ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ 30 سے 40 فیصد بڑی عمر کے شادی شدہ جوڑے روزمرہ کی بنیاد پر زیادہ جذباتی، غم زدہ اور دکھی ہونے کے ساتھ ساتھ نا اُمیدی کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف رٹگرز اور مشی گن یونیورسٹی کی طرف سے منعقد کی جانے والی تحقیق کے مطابق ازدواجی مسائل کے ساتھ عورت زیادہ فکر مند، دکھی اور مایوسی محسوس کرتی ہے جبکہ دوسری طرف مرد اپنے آپ کو صرف مایوس محسوس کرتا ہے۔
اسکول آف آرٹس اینڈ سائنسز کے شعبے سوشیالوجی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر ڈبورا کار نے کہا کہ مرد اپنی مایوسی کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا ہے یا پھر وہ اپنی مایوسی کے بارے میں بہت زیادہ سوچتا ہے۔
ازدواجی تعلقات کے مطالعے کی پروفیسر ڈبورا کار جنھوں نے تحقیق کی قیادت کی ہے، کہا کہ مرد اکثر اپنے کمزور جذبات کا اظہار کرنا پسند نہیں کرتا ہے جبکہ عورت کے لیے اپنے دکھ یا پریشانی کا اظہار کرنا آسان ہوتا ہے۔
محقق ڈبورا نے کہا کہ مرد اور عورت شادی کے تجربے میں ازدواجی مسائل یا جذباتی حمایت کے لیے مختلف جذباتی ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
انھوں نے نتائج کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ خواتین اکثر مسائل کے بارے میں شریک حیات کی طرف سے بات چیت کرنے یا تعاون کی پشکش پر اچھا محسوس کرتی ہے اور اس کے جذباتی ساتھ کو مثبت تجربہ قرار دیتی ہے۔
لیکن بیویوں کی طرف سے زیادہ جذباتی حمایت اور دیکھ بھال وصول کرنے والے بڑی عمر کے شوہر خود کو مایوس محسوس کرتے ہیں اوربیویوں کی طرف سے زیادہ مدد کی ضرورت پر خود کو مجبور اور کمزور محسوس کرنے لگتے ہیں۔
اسی حوالے سے مزید جاننے کے لیے محققین نے کم سے کم 39 برس پرانے ازدواجی تعلقات رکھنے والے 722 شادی شدہ جوڑوں کو تحقیق میں شریک کیا اور ان سے شادی کے تجربے اور شریک حیات کے رویے کے حوالے سے سوالات کیے گئے۔
محقق ڈبورا کار نے کہا کہ ایک سادہ سی بات ہے کہ شریک حیات کی طرف سے زیادہ جذباتی حمایت حاصل کرنے والا شخص اپنے ساتھی کو بھی ویسی ہی جذباتی  وابستگی  فراہم کرتا ہے اور یہ رویہ منفی جذبات کے خلاف ان دونوں کی حفاظت کرتا ہے۔
اس کے برعکس اپنے ساتھی کی طرف سے کم جذباتی حمایت حاصل کرنے والے شریک حیات کا رویہ خود بخود منفی یا تنقیدی ہو جاتا ہے جس سے دوسرا فریق فکر مند دکھی یا مایوسی محسوس کرتا ہے۔
نتائج سے ظاہر ہوا کہ ان جوڑوں میں منفی جذبات کے لیے صنفی فرق کی بہت کم سطح تھی لیکن یہ فرق اداسی کے لیے ابھر کر سامنے آیا۔
بیویوں نے شوہروں کے مقابلے میں زیادہ اداسی کی رپورٹ کی جبکہ مردوں نے عورتوں کی نسبت اپنی شادی کو زیادہ مثبت خیال کیا اسی طرح شوہروں کی طرف سے خود کو جذباتی طور پر زیادہ حمایت یافتہ اور کم ازدواجی دباؤ کا شکار بتایا۔
محققین  نے کہا کہ جب ہم نے ازدواجی معیار کے مثبت اور منفی پہلوؤں کا الگ الگ جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ ازدواجی کشیدگی میاں اور بیوی دونوں کے لیے اعلیٰ درجے کی مایوسی کا سبب تھی۔
تاہم ازدواجی مسائل کا دباؤ عورتوں میں نمایاں طور پر دکھ اور فکر کے ساتھ منسلک تھا۔
پروفیسر ڈبورا کار کے مطابق یہ تحقیق شوہروں اور بیویوں کے درمیان ازدواجی مسائل کی وجہ سے ذہنی مسائل کے حل کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔

Imran Khan was Happy with My Political Interference - Reham Khan

عمران خان میری سیاسی مداخلت پر خوش تھے ، شادی کے بعد بھی کبھی خرچہ نہیں مانگا ۔ ریحام خان




 عمران خان اور ریحام خان کی طلاق کے بعد ریحام خان کی طرف سے دئیے گئے انٹرویو میں ریحام خان کا کہنا تھا کہ عمران خان میری سیاسی مداخلت پر خوش تھے، حالانکہ عمران خان بہت کم فون کیا کرتے ہیں مگر ہزارہ میں میری تقریر کے بعد انہوں نے فون کیا اور کہا کے آپ نے بہیت دھواں دھار تقریر کی ہے۔
ریحام خان کا کہنا تھا کا عمران خان سے شادی کے بعد بھی ان سے کبھی خرچہ نہیں مانگا میں شاپنگ کی زیادہ شوقین نہیں ہوں میرا زیادہ خرچہ بچوں کا ہوتا ہے میں نے شادی کے بعد بھی اپنا اور اپنے بچوں کا خرچہ خود کیا ہے۔ مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کے ریحام خان پر اٹیک کرنا آسان بات نہیں۔

Men Eat more With Women

مرد خواتین کے ساتھ زیادہ کھاتے ہیں، تحقیق



 تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرد جب بھی خواتین کےساتھ کھانا کھاتے ہیں تو زیادہ کھاتے ہیں۔ امریکی یونی ورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق سے حیران کن بات سامنے آئی ہے کہ مرد جب خواتین کےساتھ ہوتے ہیں تو زیادہ کھانا کھاتے ہیں کیونکہ تحقیق کے اس دلچسپ و عجیب حقائق کے پیچھے کوئی سائنسی وجہ نہیں ہے بلکہ مرد صرف خواتین کو متاثر کرنے کے لیے زیادہ کھاتے ہیں۔ تحقیق میں اس کی مثال کچھ اس طرح دی گئی ہے کہ اگر مرد کسی خاتون کے ساتھ پیزا کھانے جائے تو وہ خاتون کے مقابلےمیں 93 فیصد زیادہ پیزا اور 86 فیصد زیادہ سلاد کھائے گا جب کہ خواتین چاہے کسی مرد کے ساتھ کھانا کھائیں یا خاتون کے ساتھ ان کے کھانے کی مقدار پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ تحقیق دانوں کے مطابق اس کا تعلق انسان کی نفسیات سے ہوتا ہے جس کا مقصد دوسروں کے سامنے دکھاوا کرنا ہے اور ان کو متاثر کرنا ہوتا ہے لہٰذا جب بھی مرد کسی خاتون کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں تو وہ صرف خاتون کو متاثر کرنے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔


The World's Youngest Female doctor

دنیا کی کم عمر ترین خاتون ڈاکٹر


فلسطین سے تعلق رکھنے والی مسلمان طالبہ اقبال الاسد کو دنیا کی کم عمر ترین ڈاکٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
اقبال الاسد نے 20 سال کی عمر میں میڈیکل کی تعلیم مکمل کی ان کا نام گینیز بک ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کی کم عمر ترین خاتون ڈاکٹر کے طور پر درج ہے۔
دنیا کے کم عمر ترین مرد ڈاکٹر کا اعزاز بھارتی نژاد امریکی محقق اور ماہر تعلیم ڈاکٹر بالامورلی امباتی کو حاصل ہے جنھوں نے 17 سال کی عمر میں یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔
گینیز بک ورلڈ ریکارڈ کے مطابق انھیں میڈیسن کی سب سے کم عمر طالبہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے یہ اعزاز اقبال الاسد نے تیرہ برس کی عمر میں حاصل کر لیا تھا۔
اقبال الاسد نے 12 سال کی عمر میں ہائی اسکول پاس کیا اور کلاس میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی جبکہ میڈیکل اسکول میں داخلے کے لیےحیاتیاتی کیمیا اور ریاضی کے مضامین میں مہارت حاصل کی۔
13 سال کی عمر میں اقبال نے لبنانی وزیر تعلیم کی مدد سے کورنیل یونیورسٹی کی قطر شاخ میں میڈیسن کی تعلیم کے لیے وظیفہ حاصل کیا۔
2012ء میں اقبال الاسد 20 سال کی عمر میں ناصرف کورنیل یونیورسٹی سے میڈیکل گریجویٹ کی ڈگری حاصل کی بلکہ یونیورسٹی کی تاریخ میں سب سے کم عمر ڈاکٹر بن گئی۔ اقبال الاسد کو عرب دنیا کی کم عمر ترین ڈاکٹر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
اقبال کا خاندان فلسطین سے ہجرت کر کے لبنان آیا تھا جہاں وہ بیکا ویلی کے ایک چھوٹے سے گاؤں بار الیاس میں پلی بڑھی ہے اور نامساعد حالات اور غربت کو بہت قریب سے دیکھا ہے۔
وہ امریکی ریاست اوہائیو میں ایک بچوں کے اسپتال میں ماہر اطفال پر اپنی ریذیڈنسی مکمل کر رہی ہے جبکہ مستقبل میں مشرق وسطیٰ، قطر یا لبنان میں ڈاکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اقبال الاسد لبنان میں پناہ گزینوں کے کیمپ کے لیے مفت کلینک کھولنا چاہتی ہے تاہم لبنان میں فلسطینی ڈاکٹر کو سرکاری اسپتال میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

Super worst record over in Cricket History

بدترین سپر اوور کا ریکارڈ پاکستان کے نام





شارجہ: قومی ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سپر اوور میں کم ترین اسکور کا بدترین ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
شارجہ میں پیر کو کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے پاکستان کو 155 رنز کا ہدف دیا تاہم متعدد اتار چڑھاؤ کے بعد پاکستانی ٹیم بھی مقررہ اوورز میں 154 رنز ہی بنا سکی اور میچ ٹائی ہو گیا۔
اس کے بعد میچ کا فیصلہ قانون کے مطابق سپر اوور پر کیا گیا، یہ پہلا موقع تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم نے کسی ٹی ٹوئنٹی میچ کو ٹائی کیا ہو.
پاکستانی ٹیم سپر اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر صرف تین رنز بنا سکی جبکہ کپتان شاہد آفریدی تین گیندوں پر کوئی بھی رن نہ بنا سکے۔
انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی میں اب تک ہونے والے مقابلوں میں سپر اوور میں کسی بھی ٹیم کا یہ سب سے کم اسکور ہے۔
انگلینڈ نے چار رنز کا ہدف ایک گیند قبل حاصل کر کے میچ میں فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیریز میں بھی 3-0 سے کلین سوئپ مکمل کر لیا۔
میچ میں ڈیبیو کرنے والے پاکستان کے عامر یامین نے اپنی پہلی ہی گیند پر وکٹ حاصل کی، وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے پاکستانی اور دنیا کے گیارہویں باؤلر ہیں، آسٹریلیا کے مائیکل کیسپرووچ نے سب سے پہلے یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا۔
انگلینڈ نے سال 2015 میں چار ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے اور چاروں میں فتح حاصل کی، یہ پہلا موقع ہے کہ انگلینڈ نے کسی سال تین ٹی ٹوئنٹی میچ سے زائد کھیلے ہوں اور انہیں کسی میں شکست نہ ہوئی ہو۔
پاکستان کی متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی میچوں میں بری کارکردگی کا سلسلہ مزید طوالت اختیار کر گیا ہے جہاں انہیں گزشتہ گیارہ میچوں میں سے صرف تین میں فتح نصیب ہوئی جبکہ بقیہ میں انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
پاکستان نے یو اے ای میں کل 23 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے ہیں جہاں اسے 10 میں فتح نصیب ہوئی جبکہ 13 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Russia and France will Strike together against Turkey

روس اور فرانس ترکی کے خلاف ایک ہوگئے، مل کر کارروائی کا اعلان کردیا


داعش کی طرف سے ترکی کو کمرشل سکیل پر کی جانے والی تیل کی سمگلنگ کو روکنا ان کی پہلی ترجیح ہوگی، پوٹن ، فرانسیسی صدر نے بھی حمایت


 ترکی کی جانب سے روس کا جنگی طیارہ گرائے جانے کے بعد داعش کے خلاف جاری جنگ بھی نیا رخ اختیار کرتی نظر آ رہی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے داعش کے فنڈز کا سب سے بڑا ذریعہ اس کی طرف سے غیر قانونی تیل کی ترکی کو بڑے پیمانے پر سمگلنگ کو قرار دے دیا ہے، اور ساتھ ہی سمگلنگ کے اس کاروبار کو نشانہ بنانے کا اعلان بھی کردیا ہے۔ماسکو میں فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند سے ملاقات کے بعد روسی صدر کا کہنا تھا کہ داعش کی طرف سے ترکی کو کمرشل سکیل پر کی جانے والی تیل کی سمگلنگ کو روکنا ان کی پہلی ترجیح ہوگی اور فرانسیسی صدر نے بھی ان کی ہاں میں ہاں ملادی ہے۔ روسی صدر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ترکی میں G20 سربراہان کانفرنس میں بھی داعش کی طرف سے ترکی کو سمگل کئے جانے تیل کے شواہد پیش کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی جاسوس طیاروں نے آئل ٹینکروں کی میلوں لمبی قطاروں کی تصاویر لی ہیں جو داعش کے علاقوں سے ترکی میں تیل سمگل کرتے پائے گئے ہیں۔
 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Copyright © 2014. News Addiction - All Rights Reserved
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
Proudly powered by Blogger